Welcome to our collection of best Barish Poetry for Rainy Mosam Romantic Sad Love بارش پر شاعری in Urdu Text. A rainy day is more than just an ordinary days as it often brings romantic feelings, memories, and sometimes deep sadness of missing someone special. In this post, you’ll find beautiful Barish poetry, short 2-line shayari, and heartfelt Deep Sad Barish Poetry in English.
Whether you enjoy the romantic rainy weather or feeling inner sadness Akela pan during the November barish, there’s something special here for you. So, share Rain poetry in Urdu text on your status, to enjoy mosam poetry, and soulful barish ki bunde shayari that touch the hearts of many. Lets enjoy this shayari with a cup of tea to make the day more amazing.
Table of Contents
ToggleBeautiful Barish Poetry

برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاس
اتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے
جب بھی بارش ہوتی ہے
مجھے دھیمی مٹی کی خوشبو ستاتی ہے
تیری قربت بھی نہیں ہے میسر
اور دن بھی بارشوں کے آ گئے ہیں
لے آؤ کوئی جاؤ میرے پیار کی وہ پہلی بارش
جو اس کی آنکھ میں میرے پیار کی شبنم کی طرح تھی
مجھے بارش پسند نہیں تھی اس کے ملنے سے پہلے
اب تو بن موسم برسات بھی اچھی لگتی ہے
سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کے خوف سے
محلوں کی آرزو ہے کہ برسات تیز ہو
موسم کو بھی میری خبر ہو شاید
میری طرح وہ بھی آج ٹوٹ کے برسا
آؤ کہ پھر بارش آئی ہے
یاد تیری پھر آنکھوں میں آنسو لائی ہے
بتا پھر کون سے موسم میں امیدِ وفا رکھیں
تجھے تو بارش کے دن بھی ہماری یاد نہ آئی
ان بارشوں کا برسنا بے سبب نہیں
رویا ہو گا کوئی بادل پھر محبت کی طرح
کیوں مانگ رہے ہو کسی بارش کی دعا
تم اپنے شکستہ در و دیوار تو دیکھو
اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
برسات میں بھی یاد نہ جب ان کو ہم آئے
اک تم اور اک بارش دونوں کمال کرتے ہو
آتے ہو آگ لگانے، بجھانا بھول جاتے ہو
اس نے تو کہا تھا کہ ہم بارش میں ساتھ ساتھ بھیگیں گے
تو پھر آج کیوں وہ تنہا، میں تنہا، اور یہ بارش تنہا
2 Line Barish poetry in Urdu Text
کس منہ سے الزام لگائے بارش کی بوندوں پر
ہم نے خود تصویر بنائی تھی مٹی کی دیواروں پر
روز آتے ہیں بادل ابرِ رحمت لے کر
میرے شہر کے اعمال انہیں برسنے نہیں دیتے
ان بادلوں کا مزاج بھی میرے اپنوں سے بہت ملتا ہے
کبھی ٹوٹ کے برستے ہیں، کبھی بے رخی سے گزر جاتے ہیں
میں بارش کی دعائیں کیسے مانگوں
مری بستی میں کچے گھر بہت ہیں
میں چپ کراتا ہوں ہر شب اُمڈتی بارش کو
مگر یہ روز گئی بات چھیڑ دیتی ہے
ساتھ بارش میں لیے پھرتے ہو اس کو انجمؔ
تم نے اس شہر میں کیا آگ لگانی ہے کوئی
اے بارش برس برس اور برس
آج تو اُس کی یادوں کو بہا لے جا
رات بارش نے میری چھت پہ دستک لگائے رکھی
تھا لُطف چھنکار میں، رات موم بتی جلائے رکھی
ہر بارش میں، یوں کرتا ہوں
بوندیں ہاتھوں میں، بھرتا ہوں
ان بارشوں سے کہہ دو کہیں اور جا کر برسیں
اس دل کے اب نگر میں تیرا آستاں نہیں ہے
پیاسے رہو نہ دشت میں بارش کے منتظر
مارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
موسم تھا بے قرار، تمھیں سوچتے رہے
کل رات بار بار، تمھیں سوچتے رہے
بارش ہوئی تو گھر کے دریچے سے لگ کے ہم
چپ چاپ، سوگوار، تمھیں سوچتے رہے
ہماری حالت دیکھ کر رو رہا ہے آسمان
لوگ خوشیاں منا رہے ہیں کہ بارش ہو رہی آج
فضا کو لگ گئی شاید تیرے آنے کی خبر
ہمارے شہر میں اُترا ہے کمال کا موسم
Deep Sad Barish Poetry

کسی کو اتنا نہ ستاؤ کہ وہ زندگی کی بازی ہی ہار جائے
مسلسل بارشوں سے گر جاتے ہیں کبھی کبھی پکے مکان بھی
بارش کی بوندیں ہی اسے میری یاد دلا دیں
بارش میں کبھی ہم بھی ساتھ چلے تھے
بارش ختم ہو جائے تو
چھتری بوجھ لگنے لگتی ہے
اسے کہنا کہ اپنی قسمت پہ ناز کرنا اچھا نہیں ہوتا
ہم نے بارش میں بھی جلتے ہوئے گھر دیکھے ہیں
وہ تو بارش کی بوندیں دیکھ کر خوش ہوتا ہے
اسے کیا معلوم کہ ہر گرنے والا قطرہ پانی نہیں ہوتا
تمہاری یاد کی برسات جب برستی ہے
میں ٹوٹ جاتا ہوں کچے سے جھونپڑے کی طرح
اتنے سلیقے سے تم یاد آتے ہو
جیسے بارش ہو وقفے وقفے سے
کوئی تو برسات ایسی ہو جو تیرے سنگ برسے
تنہا تو میری آنکھیں ہر روز برستی ہیں
بارشیں تو ہونی تھیں گاؤں میں
ہوا کو دُکھ جو سنائے تھے میں نے
بارشوں میں پتنگیں اُڑایا کرو
زندگی کیا ہے خود ہی سمجھ جاؤ گے
بارشوں میں چلنے سے اک بات یاد آتی ہے
پھسلنے کے خوف سے وہ ہاتھ تھام لیتے تھے
مجھے کاغذ کی کشتی میں بٹھا کر
وہ خود بارش کا پانی ہو گیا
اس بارش میں عجب سی یہ خواہش جاگی
تو جو آئے تو دونوں مل کر بھیگیں
چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش
یہ میرے تیرے جسم تو مٹی کے بنے ہیں
بارش ہوئی تو گھر کے دریچے سے لگ کے
چپ چاپ سوگوار تجھے سوچتے رہے
بارش کی بوندوں کی ہوتی کہاں ہے زباں
سلگتے دلوں میں ہے خاموش اٹھتا دھواں
مجھے مار ہی نہ ڈالے ان بادلوں کی سازش
جب سے برس رہے ہیں تم یاد آ رہے ہو
بارش کے موسم پر پیاری شاعری
سردی دے موسم وچ بارش بڑی تیز سی
چلغوزے اخروٹ تے نہ ہی کوئی لیز سی
کئی روگ دے گئی ہے نئے موسموں کی بارش
یاد آ رہے ہیں وہ جو مجھے بھول گئے تھے
اے بادل! اتنا برس کہ نفرتیں دھل جائیں
انسانیت ترس گئی ہے محبت کی بوندا باندی کو
رو پڑا آسمان بھی آج میری وفا دیکھ کر
تیری بیوفائی کی گونج اب بادلوں میں ہے
منظر بے نور تھا، فضائیں بے رنگ تھیں
تجھے سوچا تو سارا موسم سہانا لگنے لگا
آج کی بارش نے دل کو رُلا دیا
برسوں کا صبر پل میں مٹی ہو گیا
اسے کہو سب گِلے بھلا کر آ جائے
میرے گاؤں میں پھر بارش نے بسیرا کیا ہے
یہ بارش کا موسم، یہ ٹھنڈی ہوا
ایسے میں تم دور ہو، یہ کیسا وفا ہے؟
جب کالے بادل گھر پر آ دھمکیں
دروازوں کی چاپ میں تم یاد آؤ
اے بارش! اتنی زور سے برس
کہ وہ مجھے کھو جانے سے ڈر جائے
پوچھتے تھے نا، کتنا پیار ہے تم سے؟
اب بارش کی بوندیں گن لو، ہر ایک جواب ہے
اے بارش! تیری وجہ سے اُس کی آنکھیں نم ہوئیں
اب تیرا میرا رشتہ کبھی ٹھیک نہ ہو پائے گا
شہر کی گلیوں میں گہری خاموشی چھا گئی
رات کو بادل کچھ ایسے آئے کہ دل کانپ گیا
ہمیں کیا معلوم تھا کہ
موسم بھی کبھی یوں رو پڑے گا
آج بھی موسم اپنی مٹھاس میں کھویا ہے
لیکن وہ پرانی برسات اب بھی دل میں رویا ہے
موسم کو شاید میری خبر ہو گئی
میری طرح وہ بھی آج بھر کے برس گیا
Rain Poetry in Urdu Text
کسی موسم کسی رت کی تمنا اب نہیں باقی
وہ سارے موسموں کے ساتھ بستا ہے میرے اندر
آج کی بارش بھی تیرے درد کی طرح ہے
تھوڑی سی تھی مگر بڑھتی ہی جا رہی ہے
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
جو برس گئیں تو بہار ہیں
جو ٹھہر گئیں تو قرار ہیں
کبھی آ گئیں یونہی بے سبب
کبھی چھا گئیں یونہی روز و شب
کبھی شور ہے کبھی چپ سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
کبھی بوند بوند میں گم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
یوں بادلوں کا برس جانا
لگتا ہے آج پھر کوئی بچھڑا ہے
مجھے مار ہی نہ ڈالے ان بادلوں کی سازش
جب سے برس رہے ہیں، تم یاد آ رہے ہو
کیسے چپ چاپ برستی ہے بارش مسلسل
جیسے چپ چاپ برستا ہے تصور تیرا
عجب سا شور ہے آج کی اس بارش میں
کہ جیسے یادوں میں کوئی رو پڑا ہو
چلو ساتھ کہیں گھوم آتے ہیں
رم جھم سی بارش میں جی بھر کے بھیگ آتے ہیں
کوئی تو برسات ایسی ہو جو تیرے سنگ برسے
میری تنہا آنکھیں روز بارش میں نم ہوتی ہیں
موسم ہے بارش کا اور یاد تمہاری آتی ہے
ہر بوند کی آواز میں تمہاری صدا آتی ہے
سنا ہے تیرے شہر میں بارش چل رہی ہے
ان بادلوں سے کہہ دو، کبھی ہمیں بھی دیکھ لیں
لوٹ آئی ہے کالی گھٹا کچھ سوال لے کر
کہیں پھر سے بکھر نہ جائے میرا آشیانہ
سب جانتے تھے میرے کچے مکان کی حقیقت
پھر بھی دعاؤں میں سب نے برسات مانگی
Romantic Love Barish Poetry

جب بھی موسم بدلے اپنی اداؤں میں
یاد آ جاتا ہے وہ، جو خود بھی بدل گیا تھا
مجھے تم سے بچھڑتے دیکھ کر آج
آسمان بھی بے آواز رو پڑا
رہنے دو، اب کے تم بھی نہ سمجھ سکو گے
برسات میں میں کاغذ کی طرح بھیگ گیا ہوں
کل رات ساون کی گھٹا برستی رہی
اور ہم بھی تیری یاد میں دل سے روئے
اب کے بارش میں یہ کار زیاں ہونا ہی تھا
اپنی کچی بستیوں کو بے نشاں ہونا ہی تھا
اے بارشو نہ برسو اتنا کہ جل رہا ہے کوئی
کچا ہے میرا مکاں، درد کا بھی خیال کرو کوئی
اک تم اور اک بارش دونوں کمال کرتے ہو
آتے ہو آگ لگانے، بجھانا بھول جاتے ہو
بارش میں بھیگنے سے تو اچھے وہ لمحے ہیں
جو پیاسے شاخ سے ٹوٹ کر گرتے لمحوں جیسے ہیں
اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
جب برسات میں بھی وہ ہمیں یاد نہ آئے
میٹھی اس کی اجلی اجلی بھوار کیسی تھی
بیھگو کر رے رے کہاں کو چلی وہ پیاسی سی تھی
میں وہ صحرا ہوں جسے پیاس نے برباد کیا
وہ بادل ہے جو کبھی برسا ہی نہیں
اس کو آنا تھا، وہ بلاتا تھا کہیں
رات بھر بارش میں اس کا پیغام بہتا رہا
تم بھی ان بارشوں جیسے ہو، نہ وقت کا ہوش نہ وعدے
کبھی بھی آ کر بھیگاتے ہو، اور پھر چپ چاپ چلے جاتے ہو
واہ موسم! تیری وفا نے دل خوش کر دیا
یاد یار کی آئی، اور تو برسات بن گیا
تمہارے بعد بس اتنا ہوا ہے
اب کھڑکی سے صرف بارش دیکھی جاتی ہے
میں کاغذ کی وہ کشتی ہوں، جو پہلی بارش میں
اپنی آخری سانسیں گنتی ہے، بھیگتی ہے، ڈوب جاتی ہے
Mosam Poetry

تمام رات نہایا تھا شہر بارش میں
وہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے
کچے مکان تھے، بارش میں سب بہہ گئے
میرا دکھ تو وہ تھا جو عمر بھر نہیں کہہ گئے
کیا روگ دے گئی ہے نئے موسم کی یہ بارش
مجھے یاد آ رہے ہیں وہ، جو مجھے بھول گئے تھے
چند بوندوں کے بعد اور بڑھ گئی تپش
کالے بادلوں نے صرف جھوٹا سہارا دیا
رم جھم رم جھم کی یہ برسات کہانی بن گئی
تمہاری یاد قطروں میں جیسے روانی بن گئی
برسات آئی تو نیت بدل گئی
بادل نظر آئے تو توبہ بھی پھسل گئی
آج پھر نیلا امبر ہے اور طوفاں دل کے اندر
یہ موسم کچھ کہتا ہے خاموشیوں کے منظر
بارش کا موسم کتنا عجیب ہوتا ہے
اکثر یاد وہ آتا ہے جو دل کے قریب ہوتا ہے
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن تھک جاتا ہے
انگڑائی لیتی ہیں خواہشیں، خواب پلکوں پہ آ جاتے ہیں
گردِ زمانہ دھونے کو بھی کبھی بارش ضروری ہوتی ہے
عنبر کے دل کی دیوار پہ نمی کچھ اور ہی کہانی ہوتی ہے
نکل گئے ہیں وہ بادل جو برسانے والے تھے
یہ شہر اب ترسے گا، کسی اشک بہانے والے کے بغیر
آنکھ کے آنسو تھم جائیں تو تم جا سکتے ہو
پر طوفان میں نہ جاو، ذرا پانی تو رکنے دو
کل ہلکی ہلکی بارش تھی، اور ہوا کا رقص بھی
دل کو چھو گیا موسم، جیسے پرانی دھن کی دُھن بھی
Barish Shayari in Urdu

ہم پتھروں کی زد میں تمہاری گلی میں آئے
کیا برسات ایسی ہوتی ہے، جو زخم دے جائے؟
آج کی بارش نے مجھے بہت کچھ لوٹا دیا
برسوں کے گمشدہ لمحے، پل بھر میں واپس آ گئے
رم جھم برسات، یہ آوارگی کا پیارا موسم
کاش دل کے بس میں ہوتا، تیرے پاس چلے آتے ہم
صحرا حیران ہے بارش کی نذر کو دیکھ کر
ریت سے ہاتھ ملانے، کتنی دور سے آئی ہے یہ کرن
سہانا لگتا ہے یہ موسم برسات کا
دل کو بہا لے جائے، جادو ہے برسات کا
چھپ جائیں کہیں آ کے، بہت تیز ہے بارش
ہم مٹی کے بنے ہیں، ذرا سا بھیگ جائیں تو بکھر جائیں
بارش کے قطروں میں تیری خوشبو بسی ہے
جیسے ہر بوند میں میری چاہت رکھی ہے
بھیگتی رہتی ہیں یادیں تیرے بعد ہر موسم میں
جیسے بارش کے ساتھ دل بھی نم ہوتا ہے دائم میں
بادل برسے تو تیری آواز سی لگتی ہے
رم جھم کی ہر دھن مجھے خاص سی لگتی ہے
پہلی بارش میں کاغذ کی کشتی بھیج دی ہے
دیکھو شاید میری محبت تم تک پہنچ ہی جائے
آسمان سے برسنے لگا ہے اک درد پرانا
بارش کا ہر قطرہ لگے تیرے خط جیسا نرالا
تم نہیں تھے مگر بارش بہت کچھ کہہ گئی
بھیگی آنکھوں میں تیری یاد ٹھہر گئی
جب تنہائی میں برستی ہے بارش رات بھر
تو لگتا ہے جیسے تم میرے پاس ہو ہر پل
Deep Sad Love Barish Poetry Status and Instgram Captions
اے بارش وہاں برس جہاں ترستے ہیں تجھ کو لوگ
میرے دل کا آنگن تو آنسوؤں سے سیراب رہتا ہےجو بارش کی تمنا ہے تو ان آنکھوں میں آ بیٹھو
وہ کبھی کبھی برستی ہیں، یہ روز برس رہی ہیںبادل جب گرجتے ہیں دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے
دل کی ہر دھڑکن سے آواز تمہاری آتی ہےدور تک چھائے تھے بادل اور کہیں روشنی نہ تھی
ایسا ویران موسم کبھی آیا نہ تھاتیری یادوں کی بارش جب برستی ہے مجھ پر
میں بھیگ تو جاتی ہوں، مگر صرف پلکوں تکبرستی بارش میں یاد رکھنا مجھے
تمہیں ستائیں گی میری نم آنکھیںآج پھر بارش میں بھیگ رہے ہیں تیرے خواب
لگتا ہے آج بھی آنکھوں کا موسم خراب ہےبارش کی بوندوں میں چھپی کچھ باتیں ہیں
جیسے تیرے بغیر بھیگی سونی راتیں ہیںبرستی بارش میں تیرا نام لیا
قطرہ قطرہ تجھے یاد کیابارش میں بھیگے کچھ پرانے خواب
یاد آئے وہ لمحے، تیری خاموش کتاببارش آئی تو خوشبو تیری لائی
مٹی میں بسی تیری یاد آئییہ بارش بھی شاید کچھ کہنا چاہتی ہے
تیرے آنے کی آہٹ سننا چاہتی ہےبارش کی بوندیں تیرے لمس جیسی ہیں
جیسے ہوا میں تیری خوشبو بسی ہےچھت پہ بارش، دل میں تیری آواز
بھیگتی رہی ہر یاد، ہر رازبرسات اور تنہائی کی شام
لے آئی دل میں بس تیرا ہی نام